کراچی:متحدہ قومی موومنٹ کے مرکزی رہنماء اور سابق رکن قومی اسمبلی حیدر عباس رضوی نے کہا ہے کہ سوشل میڈیا پر اس قدر مغلظات اور گالیاں دی جاتی ہیں کہ میں انہیں دہرا نہیں سکتا۔
پاکستان کے مقامی نیوزچینل کے ایک پروگرام میں بات کرتے ہوئے حیدر عباس رضوی کا کہنا تھا کہ تالی ایک ہاتھ سے نہیں بجتی،سوشل میڈیا پر مخرب الاخلاق حرکیتیں اور الطاف حسین کو گالیاں دی جاتی ہیں۔
حیدر عباس کے موقف پر پروگرام میں شریک معروف تجزیہ نگار انصار عباسی کا کہنا تھا کہ عام لوگ اگر یہ کام کریں تو مجھے اس پر اعتراض نہیں،لیکن کسی لیڈر کو یہ زیب نہیں دیتا کہ وہ اپنے خطاب میں گالم گلوچ کرے۔
انہوں نے واضح کیا کہ میں صرف الطاف حسین کے بارے میں نہیں کہہ رہا، تمام رہنماؤں کو اس حوالے سے انتہائی محتاط رہنا چاہئے۔
جس پر حیدر عباس رضوی نے کہا کہ سوشل میڈیا پر سیاسی لیڈرز،ٹی وی اینکرز سب کو گالیاں دی جاتی ہیں ہو سکتا ہے انصار بھائی کے ساتھ ایسا نہ ہوتا ہو۔
حامد میر نے کہا کہ سوشل میڈیا پر کسی کا کنٹرول نہیں،وہاں کوئی بھی فیک اکاؤنٹ بنا کر یہ حرکت کر سکتا ہے،سوشل میڈیا اور ریگولر میڈیا میں فرق ہے تاہم یہ عمل قابل مذمت ہے۔
انہوں نےالطاف حسین کے اتوار کے روز کارکنوں سے کیے گئے خطاب کا تذکرہ کرتے ہوئے جس میں ٹی وی اینکرز کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے کہا گیا تھا کہ “کارواں چلتا رہتا ہے اور کتے بھونکتے رہتے ہیں” کہا کہ یہ تو سوشل میڈیا پر نہیں کہا گیا تھا۔
اس موقع پر ماہر قانون اور تجزیہ نگار ایڈووکیٹ بابر ستار کا کہنا تھا کہ گولی کی سیاست کا خاتمہ ہونا چاہئے، کراچی میں ایم کیو ایم کو کئی سالوں سے مینڈیٹ ملتا رہا ہے، لیکن اس کے باوجود وہاں امن قائم نہیں ہوسکا،اس حوالے سے کوئی کھل کر بات نہیں کرسکتا اور نہ کوئی کھل کر لکھ سکتا ہے۔
ایڈووکیٹ بابر ستار کی بات پر حامد میر نے سوال کیا کہ آپ نے خوف کی بات کی ہے لیکن آپ اس بارے میں گفتگو کرر ہے ہیں جس پر انہوں نے جواب دیا کہ ہم اس موضوع پر ڈر ڈر کے ہی بات کر رہے ہیں۔
http://urdu.thenewstribe.com/featured/2013/05/21/haider-abbas-defend-altaf-hussains-speech
http://urdu.thenewstribe.com/featured/2013/05/21/haider-abbas-defend-altaf-hussains-speech
0 comments:
Post a Comment