Pakistan News | Latest News | Current Affair

پاکستان، افغانستان کو مطمئین کرنا ضروری ہے



امریکی وزیر خارجہ جان کیری بدھ کو افغان صدر حامد کرزئی اور پاکستانی بّری فوج کے سربراہ جنرل پرویز کیانی سے ملاقات کریں گے۔
یہ بات جان کیری نے برسلز میں نیٹو کے وزرائے خارجہ کے اجلاس سے قبل میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہی۔
انہوں نے کہا ’میں اس اجلاس کے لیے یہاں ہوں اور میں افغان صدر حامد کرزئی اور پاکستانی بّری فوج کے سربراہ جنرل کیانی اور پاکستان کے سیکریٹری خارجہ جلیل عباس جیلانی سے ملاقات کروں گا۔‘
انہوں نے کہا کہ اس ملاقات کا مقصد ہے کہ ہم بات چیت کریں کہ کیسے امریکی افواج کے انخلاء کے عمل میں سادہ بنایا جائے، تعاون بڑھایا جائے اور کس طرح پاکستان اور افغانستان دونوں کو ان کے مفادات کے حوالے سے مطمئین کیا جاسکے۔
فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق امریکی ذرائع کا کہنا ہے کہ اس ملاقات میں افغان وزیر دفاع بھی موجود ہوں گے۔
یہ ملاقات جان کیری کے طے شدہ پلان میں شامل نہیں تھی۔
نیٹو کے وزرائے خارجہ کے اجلاس میں سب سے اہم موضوع افغانستان ہو گا جہاں سے امریکی فوج کا انخلاء 2014 میں ہو رہا ہے۔
دوسری جانب پاکستان کے دفترِ خارجہ نے ایک بیان میں اس ملاقات کے بارے میں کہا ہے کہ یہ امریکہ، پاکستان اور افغانستان کا یہ اجلاس سہ فرقی اجلاس کی کڑی ہے۔
دفترِ خارجہ کے مطابق اس اجلاس میں افغانستان میں امن، استحکام اور مفاہمتی عمل پر بات چیت ہو گی۔
واضح رہے کہ پاکستان اور افغانستان کے درمیان تعلقات ایک بار پھر کشیدہ ہوگئے ہیں۔
افغانستان کی وزارت دفاع کے ترجمان اور افغان نیشنل آرمی کے اعلیٰ افسر جنرل ظاہر اعظمی نے کابل میں ایک پریس کانفرنس میں پاکستان کی جانب سے سرحد پر گیٹ لگانے کی کوششوں پر تنقید کی تھی۔
انہوں نے کہا تھا کہ ڈیورنڈ لائن پر گیٹ کی تعمیر بین الاقوامی ضوابط کی خلاف ورزی ہے اور دو طرفہ تعلقات کو بھی خراب کرے گا۔
پریس کانفرنس کرتے ہوئے جنرل اعظمی نے کا کہا کہ پاکستان کو سرحد پر گیٹ اور چیک پوسٹیں بنانے سے روکنے کے لیے کابل کے پاس مختلف آپشنز موجود ہیں۔
’افغان نیشنل آرمی نے فیصلہ کیا ہے کہ پاکستان کو سرحد پر چیک پوسٹوں کی تعمیر اور گیٹ لگانے سے روکا جائے گا۔‘
افغانستان کے صدر حامد کرزئی نے وزرائے دفاع، داخلہ اور خارجہ کو ہدایت دی تھی کہ پاکستان کی جانب سے حال ہی میں تعمیر کی گئی چیک پوسٹوں اور گیٹ کو ہٹایا جائے۔
تاہم آئی ایس پی آر نے ایک بیان میں کہا تھا کہ کابل کی جانب سے پاک افغان سرحد پر چیک پوسٹ پر تنقید کا مسئلہ افغان فوج کے ڈائریکٹر جنرل ملٹری آپریشنز کے ساتھ خوش اسلوبی سے حل ہو گیا ہے۔
Source: http://www.bbc.co.uk/urdu/world/2013/04/130423_kerry_pak_afg_meet_rh.shtml

0 comments:

Post a Comment